تشریح:
(1) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میری ایک بیوی سے مجھے بہت محبت تھی لیکن حضرت عمر رضی اللہ عنہ اسے اچھا نہیں سمجھتے تھے۔ انھوں نے مجھے طلاق دینے کا حکم دیا لیکن میں نے آپ کا کہا نہ مانا تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور میرے متعلق آپ سے عرض کیا۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ نے مجھے فرمایا: ’’اپنے باپ کا کہا مانو۔‘‘ چنانچہ میں نے اسے طلاق دے دی۔ (مسند أحمد: 20/2) ممکن ہے کہ یہ وہی عورت ہو جسے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بحالت حیض طلاق دی تھی کیونکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس کے متعلق مسئلہ دریافت کرنے کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تھے۔ (فتح الباري: 448/9)
(2) بہرحال امام بخاری رحمہ اللہ نے اس سے ثابت کیا ہے کہ نکاح کے بعد طلاق دی جا سکتی ہے اور طلاق کے لیے بیوی کو مخاطب کرنا ضروری نہیں۔ والله اعلم