قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مُرَاجَعَةِ الحَائِضِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5333. حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ جُبَيْرٍ، سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ، فَقَالَ: «طَلَّقَ ابْنُ عُمَرَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَسَأَلَ عُمَرُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا، ثُمَّ يُطَلِّقَ مِنْ قُبُلِ عِدَّتِهَا» قُلْتُ: فَتَعْتَدُّ بِتِلْكَ التَّطْلِيقَةِ؟ قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ؟

مترجم:

5333.

سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے حیض کی حالت میں اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نےاس کے متعلق نبی ﷺ سے سوال کیا تو آپ نے فرمایا : ”اسے کہو کہ اس سے رجوع کرے، پھر جب عدت کا وقت آئے اسے طلاق دے۔“ (راوی نے کہا: ) میں نے ابن عمر ؓ سے پوچھا: کیا س طلاق کو شمار کیا جائے گا؟ تو انہوں نے جواب دیا: اگر عبداللہ عاجز آ گیا ہو اور حماقت کی وجہ سے طلاق دے دی تو کیا اسے شمار نہیں کیا جائے گا؟