قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَهْرِ البَغِيِّ وَالنِّكَاحِ الفَاسِدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ الحَسَنُ: «إِذَا تَزَوَّجَ مُحَرَّمَةً وَهُوَ لاَ يَشْعُرُ، فُرِّقَ بَيْنَهُمَا وَلَهَا مَا أَخَذَتْ، وَلَيْسَ لَهَا غَيْرُهُ» ثُمَّ قَالَ بَعْدُ: «لَهَا صَدَاقُهَا»

5346. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ثَمَنِ الكَلْبِ، وَحُلْوَانِ الكَاهِنِ، وَمَهْرِ البَغِيِّ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور امام حسن بصریؑ نے کہا کہ اگر کوئی شخص نہ جان کر کسی محرمہ عورت سے نکاح کرے تو ان کے درمیان جدائی کرادی جائے گی اور وہ کچھ مہر لے چکی ہے وہ اسی کا ہوگا ۔ اس کے سوا اور کچھ اسے نہیں ملے گا ، پھر اس کے بعد کہ اسے اس کا مہر مثل دیا جائے گا ۔اکثر علماءکا یہی فتویٰ ہے۔ بعضوں نے کہاکہ جو مہر ٹھہرا تھا وہ ملے گا اور بس۔

5346.

سیدنا ابو مسعود ؓ سےروایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے کتے کی قیمت، کاہن کی اجرت اور بدکار عورت کی کمائی سے منع فرمایا ہے۔