تشریح:
(1) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے آیت اس لیے پوچھی تھی کہ میں بھوکا ہوں اور وہ مجھے کچھ کھانے کو دیں، لیکن حضرت عمر رضی اللہ عنہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا حال معلوم نہ کر سکے بلکہ وہ آیت پڑھ کر آگے تشریف لے گئے۔ بعد میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ افسوس کرنے لگے کہ میں اس وقت تمہارا مطلب نہ سمجھ سکا اور تم نے بھی اس کے متعلق کچھ نہ کہا۔ میں نے یہی سمجھا تھا کہ تم وہ آیت بھول گئے ہو اور وہ مجھ سے پوچھنا چاہتے ہو۔
(2) مذکورہ تینوں احادیث میں اگرچہ انواع طعام کا ذکر نہیں ہے، تاہم طعام کے احوال اور اس کی صفات کا ذکر ضرور ہے، عنوان کے ساتھ ان احادیث کی یہی مطابقت ہے۔ (فتح الباري: 645/9)