تشریح:
(1) ابو نہیک مکہ مکرمہ کا رہنے والا تھا۔ اس کے کہنے کا یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ سات آنتوں میں کھانے اور ایک آنت میں کھانے سے جو اللہ اور اس کے رسول کی مراد ہے کرید کیے بغیر میرا اس پر ایمان ہے۔
(2) بہرحال کافر کے کھانے کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’اور جو کافر ہیں وہ فائدہ اٹھاتے ہیں اور حیوانوں کی طرح کھاتے ہیں۔ آخر کار ان کا ٹھکانہ دوزخ ہے۔‘‘ (محمد: 12) اس لیے ایک مومن کو چاہیے کہ وہ زیادہ کھانے کی عادت چھوڑ دے اور تھوڑے کھانے پر قناعت کرے تاکہ اللہ کی عبادت میں سستی واقع نہ ہو۔