قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ التَّلْبِينَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5417. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهَا كَانَتْ إِذَا مَاتَ المَيِّتُ مِنْ أَهْلِهَا، فَاجْتَمَعَ لِذَلِكَ النِّسَاءُ، ثُمَّ تَفَرَّقْنَ إِلَّا أَهْلَهَا وَخَاصَّتَهَا، أَمَرَتْ بِبُرْمَةٍ مِنْ تَلْبِينَةٍ فَطُبِخَتْ، ثُمَّ صُنِعَ ثَرِيدٌ فَصُبَّتِ التَّلْبِينَةُ عَلَيْهَا، ثُمَّ قَالَتْ: كُلْنَ مِنْهَا، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «التَّلْبِينَةُ مُجِمَّةٌ لِفُؤَادِ المَرِيضِ، تَذْهَبُ بِبَعْضِ الحُزْنِ»

مترجم:

5417.

نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ جب کوئی ان کے رشتہ داروں میں سے فوت ہو جاتا تو اس کی وجہ ست عورتیں جمع ہو جاتیں۔ پھر جب وہ منتشر ہو جاتیں اور صرف اس کے رشتہ دار اور خاص لوگ رہ جاتے تو آپ ہنڈیا میں تلبینہ پکانے کا حکم دیتیں، چنانچہ تلبینہ پکایا جاتا پھر ثرید بنایا جاتا اس تلبینہ ڈالا جاتا، اس کے بعد ام المومنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ف‬رماتیں: اسے کھاؤ کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ فرماتے تھے: ”تلبینہ مریض کے دل کو تسکین دیتا ہے اور کچھ غم بھی دور کر دیتا ہے۔“