تشریح:
(1) ایک روایت میں ہے کہ ابو ثعلبہ رضی اللہ عنہ نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم اہل کتاب کے پڑوس میں رہتے ہیں، وہ اپنی ہانڈیوں میں خنزیر کا گوشت پکاتے ہیں اور اپنے برتنوں میں شراب پیتے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر تم ان کے علاوہ برتن نہ پاؤ تو انہیں پانی سے اچھی طرح دھو کر استعمال کر لو۔‘‘ (سنن أبي داود، الأطعمة، حدیث: 3839) تیز سے شکار کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تیر پھینکتے وقت بسم اللہ پڑھ لو، پھر اگر جانور مرا ہوا بھی پاؤ تو اسے کھا لو لیکن اگر پانی میں گرا ہوا پاؤ تو نہ کھاؤ کیونکہ تمہیں علم نہیں کہ اسے پانی نے قتل کیا ہے یا تمہارے تیر نے اسے مارا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم، الصید والذبائح ۔۔۔، حدیث: 4982 (1929))
(2) اس سے معلوم ہوا کہ تیر مارتے وقت بسم اللہ پڑھنی چاہیے، اس کے بغیر اگر تیر مارا ہے تو زندہ پانے کی صورت میں اسے بسم اللہ پڑھ کر ذبح کر لیا جائے بصورت دیگر اس کا کھانا جائز نہیں۔ واللہ أعلم