تشریح:
مریض کی ہمت افزائی کرتے ہوئے اسے صحت مند ہونے اور رحمت و بخشش کی بشارت دینا مناسب ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ جب تم مریض کے پاس جاؤ تو اسے لمبی عمر کی امید دلاؤ ایسا کرنے سے تقدیر تو نہیں بدل سکتی، البتہ اس کی طبیعت خوش ہو جاتی ہے۔ (سنن ابن ماجة، الجنائز، حدیث: 1438) لیکن اس کی سند کمزور ہے جیسا کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے کہا ہے۔ (فتح الباري: 151/10، و سلسلة الأحادیث الضعیفة، 336/1، رقم: 184)