قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ ذَاتِ الجَنْبِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5718. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا عَتَّابُ بْنُ بَشِيرٍ، عَنْ إِسْحَاقَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ، وَكَانَتْ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ الأُوَلِ اللَّاتِي بَايَعْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهِيَ أُخْتُ عُكَّاشَةَ بْنِ مِحْصَنٍ، أَخْبَرَتْهُ: أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا قَدْ عَلَّقَتْ عَلَيْهِ مِنَ العُذْرَةِ، فَقَالَ: «اتَّقُوا اللَّهَ، عَلَى مَا تَدْغَرُونَ أَوْلاَدَكُمْ بِهَذِهِ الأَعْلاَقِ، عَلَيْكُمْ بِهَذَا العُودِ الهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ، مِنْهَا ذَاتُ الجَنْبِ» يُرِيدُ الكُسْتَ، يَعْنِي القُسْطَ. قَالَ: وَهِيَ لُغَةٌ

مترجم:

5718.

سیدہ ام قیس بنت محصن ؓ سے روایت ہے یہ خاتون ان پہلی مہاجرات سے ہیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کی بیعت کی تھی نیز یہ حضرت عکاشہ بن محصن‬ ؓ ک‬ی ہمشیرہ ہیں انہوں نے بیان کیا کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اپنا ایک بیٹا لے کر حاضر ہوئیں جبکہ انہوں نے عذرہ بیماری کی وجہ سے بچے کا تالو دبا دیا تھا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: اللہ سے ڈرو، تم عورتیں اپنی اولاد کو اس طرح تالو دبا کر کیوں تکلیف پہنچاتی ہو؟ تم اس کے لیے عود ہندی استعمال کرو، اس میں سات بیماریوں کے لیے شفا ہے جن میں سے ایک نمونیہ بھی ہے، آپ ﷺ کی مراد کست تھی جسے قسط بھی کہا جاتا ہے یہ بھی ایک لغت ہے۔