تشریح:
اس حدیث میں پانی کے استعمال کا طریقہ بیان نہیں کیا گیا۔ اس کے استعمال کے مختلف طریقے ہو سکتے ہیں، مثلاً: پانی نوش کرنا یا جسم پر پانی کی پٹیاں رکھنا، برف لگانا یا غسل کرنا جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حیات طیبہ کے آخری ایام میں غسل فرمایا تھا تاکہ حرارت کچھ کم ہو جائے تو جماعت سے نماز ادا کر سکیں۔ گرم علاقوں میں بخار عام طور پر گرمی کی شدت سے ہوتا ہے، لہذا اس کا علاج پانی سے مناسب ہے۔ ایک روایت میں مائے زمزم کا ذکر ہے۔ (صحیح البخاري، بدء الخلق، حدیث: 3261) لیکن یہ قید اتفاقی ہے کیونکہ مکہ مکرمہ میں مائے زمزم بکثرت دستیاب تھا اور مذکورہ واقعہ بھی مکہ مکرمہ کا ہے۔ ہر قسم کا پانی بخار کے لیے مفید ہے۔ ڈاکٹر حضرات بھی اس سلسلے میں برف کی پٹیوں کا مشورہ دیتے ہیں، بہرحال ایسا کرنے سے بخار کی شدت میں کمی آ جاتی ہے۔