تشریح:
(1) ٹخنوں سے نیچے کپڑا کرنے کی دو صورتیں ہیں: ایک عادت کے طور پر اور دوسرا تکبر کے پیش نظر۔ شریعت میں دونوں صورتیں مذموم ہیں۔ ہاں، اگر کوئی عذر ہو تو قابل مؤاخذہ نہیں۔ عذر کے بغیر ایسا کرنا انتہائی ناپسندیدہ عمل ہے اور ان دونوں کی الگ الگ سزا ہے۔
(2) اس حدیث میں پہلی صورت کا بیان ہے کہ کپڑے کا جو حصہ ٹخنوں سے نیچے ہو گا وہ آگ میں جائے گا اور پہننے والے کو بھی گھسیٹ لے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’مسلمان کا تہ بند نصف پنڈلی تک ہوتا ہے، آدھی پنڈلی سے ٹخنوں تک کے مابین میں کوئی حرج نہیں اور جو ٹخنوں سے نیچے ہو وہ آگ میں ہے۔‘‘ (سنن أبي داود، اللباس، حدیث: 4093) ایک روایت میں ہے: ’’چادر وغیرہ کا ٹخنوں پر کوئی حق نہیں۔‘‘ (سنن النسائي، الزینة، حدیث: 5331)