تشریح:
بعض اسلاف کے نزدیک اوورکوٹ پہننا مکروہ ہے کیونکہ اسے یہودونصاریٰ کے راہب پہنتے ہیں۔ امام بخاری رحمہ اللہ کو اس موقف سے اتفاق نہیں ہے۔ امام مالک سے پوچھا گیا: کیا اوورکوٹ پہننا جائز ہے؟ تو انہوں نے فرمایا: اس میں کوئی حرج نہیں۔ کہا گیا: یہ تو عیسائی پہنتے ہیں، انہوں نے فرمایا: عیسائی وہاں پہنتے ہیں جہاں ان کا علاقہ ہے۔ (فتح الباري: 335/10)