قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الْبَرَانِسِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5803. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا يَلْبَسُ المُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ تَلْبَسُوا القُمُصَ، وَلاَ العَمَائِمَ، وَلاَ السَّرَاوِيلاَتِ، وَلاَ البَرَانِسَ، وَلاَ الخِفَافَ، إِلَّا أَحَدٌ لاَ يَجِدُ النَّعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ، وَلْيَقْطَعْهُمَا أَسْفَلَ مِنَ الكَعْبَيْنِ، وَلاَ تَلْبَسُوا مِنَ الثِّيَابِ شَيْئًا مَسَّهُ زَعْفَرَانٌ وَلاَ الوَرْسُ»

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

تمہید کتاب (باب: برانس یعنی ٹوپی پہننا)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5803.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کی: اللہ کے رسول! محرم آدمی کون کون سے کپڑے پہن سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”(احرام میں ) قمیض، پگڑی، شلوار۔ لمبی ٹوپی (اوور کوٹ) اور موزے نہ پہنو لیکن! اگر کوئی جوتا نہ پائے تو موزے پہن لے لیکن انہیں ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ لے اور نہ وہ کپڑے پہنو جنہیں زعفران اور ورس سے رنگا گیا ہو۔“