تشریح:
(1) زعفران کی خوشبو کا استعمال مردوں کے لیے ناجائز ہے کیونکہ یہ عورتوں کی خوشبو ہے۔ حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں رات کے وقت اپنے گھر آیا اور میرے ہاتھوں پر زخم تھے۔ میرے ہاتھوں پر گھر والوں نے زعفران لگایا۔ جب میں صبح کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام عرض کیا۔ آپ نے میرے سلام کا جواب نہ دیا اور نہ مجھے خوش آمدید ہی کہا۔ فرمایا: جاؤ اسے دھو کر آؤ۔ میں اس کے اثرات ختم کر کے دوبارہ حاضر خدمت ہوا تو آپ نے میرے سلام کا جواب بھی دیا اور مجھے خوش آمدید بھی کہا۔ (سنن أبي داود، السنة، حدیث: 4601) اس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: اللہ کے فرشتے نہ تو کافر کے جنازے میں شریک ہوتے ہیں اور نہ اس کے گھر ہی آتے ہیں جو زعفران کی خوشبو لگانے والا ہو ۔۔۔ (سنن أبي داود، الترجل، حدیث: 4176)
(2)البتہ عورتیں زعفران اور زعفرانی رنگ استعمال کر سکتی ہیں۔