قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الجَعْدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5913. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: فَذَكَرُوا الدَّجَّالَ، فَقَالَ: إِنَّهُ مَكْتُوبٌ بَيْنَ عَيْنَيْهِ كَافِرٌ، وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: لَمْ أَسْمَعْهُ قَالَ ذَاكَ، وَلَكِنَّهُ قَالَ: «أَمَّا إِبْرَاهِيمُ فَانْظُرُوا إِلَى صَاحِبِكُمْ، وَأَمَّا مُوسَى فَرَجُلٌ آدَمُ جَعْدٌ، عَلَى جَمَلٍ أَحْمَرَ، مَخْطُومٍ بِخُلْبَةٍ، كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ إِذِ انْحَدَرَ فِي الوَادِي يُلَبِّي»

مترجم:

5913.

حضرت مجاہد سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم حضرت ابن عباس ؓ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، لوگوں نے دجال کا ذکر کیا تو ابن عباس ؓ نے فرمایا: اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوگا۔ آپ نے مزید فرمایا: میں نے آپ ﷺ سے یہ نہیں سنا، البتہ آپ نے یہ ضرور فرمایا تھا: اگر تم حضرت ابراہیم ؑ کو دیکھنا چاہتے ہو تو اپنے صاحب کو دیکھ لو، نیز حضرت موسیٰ ؑ گندمی رنگ کے تھے اور ان کے بال پیچ دار تھے، سرخ اونٹ پر سوار تھے جس کی مہار کھجور کے بالوں کی تھی، گویا میں انہیں دیکھ رہا ہوں کہ وہ وادی میں تلبیہ کہتے ہوئے اتر رہے ہیں۔