تشریح:
(1) دانت اگر پیدائشی طور پر باہم پیوست اور ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہوں تو کچھ عورتیں ریتی وغیرہ سے ان کے درمیان کشادگی پیدا کرتی ہیں تاکہ وہ ہنستے وقت ان کے دانت کھلے کھلے خوبصورت نظر آئیں۔ چونکہ اس مصنوعی حسن کے حصول کے لیے اللہ تعالیٰ کی خلقت کو بدلا جاتا ہے، اس لیے شرعاً یہ کام حرام اور باعث لعنت ہے۔ عام طور پر یہ عمل اگلے دانتوں میں کیا جاتا ہے۔
(2) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ عمر رسیدہ عورتیں ایسا کام کرتی ہیں تاکہ وہ کم عمر نظر آئیں کیونکہ چھوٹی عمر میں قدرتی طور پر دانت کشادہ ہوتے ہیں، جب عمر زیادہ ہو جاتی ہے تو دانت خود بخود باہم پیوست ہو جاتے ہیں۔ اس عمل کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے "وشر" سے بھی تعبیر کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔ اگر کسی تکلیف کی وجہ سے یہ کام کیا جائے تو جائز ہے۔ (فتح الباري: 456/10)