تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قائم کردہ بھائی چارے کے نتیجے میں انصار کی طرف سے جو ہمدردی اور ایثار کا مظاہرہ ہوا، اس کی مثال اقوام عالم میں نہیں چلتی، چنانچہ حضرت سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ نے حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کو نصف جائیداد دینے کی پیش کش کی بلکہ ان کی دو بیویاں تھیں، انہوں نے مزید کہا: تم کسی ایک بیوی کو پسند کر لو میں اسے طلاق دے کر فارغ کر دیتا ہوں تاکہ تم اس سے نکاح کر لو، لیکن انہوں نے ان کی پیش کش سے کوئی فائدہ نہ اٹھایا بلکہ ان سے بازار کا راستہ پوچھا، محنت و مزدوری کر کے اپنا اور اہل و عیال کا پیٹ پالا، بالآخر ان کی شادی ایک انصاری عورت سے ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '’’ولیمہ کرو اگرچہ ایک بکری ذبح کرو۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے سلسلۂ مؤاخات کو ثابت کیا ہے۔