قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابٌ: السَّلاَمُ اسْمٌ مِنْ أَسْمَاءِ اللَّهِ تَعَالَى)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {وَإِذَا حُيِّيتُمْ بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْهَا أَوْ رُدُّوهَا} [النساء: 86]

6230. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي شَقِيقٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا: السَّلاَمُ عَلَى اللَّهِ قَبْلَ عِبَادِهِ، السَّلاَمُ عَلَى جِبْرِيلَ، السَّلاَمُ عَلَى مِيكَائِيلَ، السَّلاَمُ عَلَى فُلاَنٍ وَفُلاَنٍ، فَلَمَّا انْصَرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ، فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّلاَمُ، فَإِذَا جَلَسَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلاَةِ فَلْيَقُلْ: التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ، وَالصَّلَوَاتُ، وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، فَإِنَّهُ إِذَا قَالَ ذَلِكَ أَصَابَ كُلَّ عَبْدٍ صَالِحٍ فِي السَّمَاءِ وَالأَرْضِ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، ثُمَّ يَتَخَيَّرْ بَعْدُ مِنَ الكَلاَمِ مَا شَاءَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

سلام اللہ تعالیٰ کے نامو ں میں سے ایک نام ہے اور اللہ پاک نے سورۃ نساءمیں فرمایا اور جب تمہیں سلام کیا جائے تو تم اس سے بڑھ کر اچھا جواب دویا ( کم ازکم ) اتنا ہی جواب دو۔ “السلام علیکم کے معنی ہوئے کہ اللہ پاک تم کو محفوظ رکھے ہر بلاسے بچائے۔ یہ بہترین دعا ہے جو ایک مسلمان اپنے دوسرے مسلمان بھائی کو ملاقات پر پیش کرتاہے۔ سلام کی تکمیل مصافحہ سے ہوتی ہے مصافحہ کے معنی دونوں کا اپنے دائیں ہاتھوں کو ملانا اس میں صرف دایاں ہاتھ استعمال ہونا چاہئے۔

6230.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ جب ہم نبی ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تو اس طرح کہتے تھے: اللہ کے بندوں کی طرف سے اللہ پر سلام ہو۔ حضرت میکائیل ؑ پر سلامتی ہو، فلاں پر سلام ہو۔ جب رسول اللہ ﷺ نے نماز پوری کر لی تو ہماری طرف متوجہ ہوکر فرمایا: ”اللہ تعالٰی تو خود سلام ہے۔ جب تم میں سے کوئی نماز میں بیٹھے تو کہے: تمام عبادتیں نمازیں اور پاکیزہ کلمات اللہ کے لیے ہیں۔ اے نبی! آپ پر سلام ہو، آپ پر اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکات نازل ہوں۔ ہم پر بھی سلام ہو اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر بھی۔ جب نمازی یہ کہے گا تو زمین وآسمان کے ہر نیک بندے کو یہ سلام پہنچ جائے گا۔ پھر یہ کہو: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں نیز میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد ﷺ اس کے بندے اور اسکے رسول ہیں۔ اس کے بعد جو دعا نمازی کو پسندہو وہ پڑھے۔“