تشریح:
امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصد یہ ہے کہ اگر دو جماعتوں کی ملاقات ہو تو جس جماعت میں کم آدمی ہوں وہ زیادہ آدمیوں والی جماعت کو سلام کرنے میں پہل کرے۔ اس کے متعلق ایک مزید ہدایت دوسری حدیث میں بیان ہوئی ہے کہ اگر گزرنے والی جماعت میں سے ایک آدمی سلام کہہ دے تو پوری جماعت کی طرف سے کافی ہے۔ اسی طرح بیٹھے ہوئے لوگوں میں سے کوئی ایک جواب دے دے تو سب کی طرف سے جواب ہو جائے گا۔ (سنن أبي داود، الأدب، حدیث:5210)