تشریح:
اس حدیث میں کسی شخص کو اس کی جگہ سے اٹھانے کی ممانعت بیان ہوئی ہے۔ اگر وہ دوبارہ آنے کی نیت سے خود اٹھ کر چلا جاتا ہے تو بھی کسی دوسرے کو وہاں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’جو شخص اپنی جگہ سے اٹھ کر جائے اور پھر واپس لوٹ آئے تو وہی اس جگہ کا زیادہ حق دار ہے۔‘‘ (سنن أبي داود، الأدب، حدیث: 4853) لیکن جانے والے کو چاہیے کہ جگہ پر کوئی علامت کپڑا وغیرہ چھوڑ جائے تاکہ دوسروں کو معلوم ہو جائے وہ واپس آنا چاہتا ہے بصورت دیگر اس کی جگہ پر کوئی دوسرا بیٹھ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔