تشریح:
(1) اشتمال صماء یہ ہے کہ انسان اپنے آپ پر اس طرح کپڑا اوڑھ لے کہ ہاتھ بالکل بند ہو جائیں۔ ایسے حالات میں انسان معمولی سی ٹھوکر لگنے سے گرپڑتا ہے۔ اسے پتھر سے تشبیہ دی گئی ہے جس میں کسی طرف سے کوئی سوراخ یا شگاف نہیں ہوتا۔ اس احتباء کی یہ صورت ہے کہ انسان اس طرح گوٹھ مار کر بیٹھ جائے کہ اس کی شرمگاہ ننگی ہو، اگر ستر کھلنے کا اندیشہ نہ ہو تو اسے اختیار کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصد یہ ہے کہ ان ممنوع صورتوں کے علاوہ انسان جس طرح چاہے بیٹھ سکتا ہے۔ اس پر کوئی پابندی نہیں ہے کہ وہ بیٹھتے وقت فلاں قسم کا انداز اختیار کرے۔ واللہ أعلم