تشریح:
(1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’آپ ان کے اموال سے صدقہ لیں (تاکہ) اس کے ذریعے سے آپ انہیں پاک صاف کریں اور نیز ان کے لیے دعا کریں کیونکہ آپ کی دعا ان کے لیے باعثِ اطمینان ہے۔‘‘ (التوبة: 103) اس حکم کی تعمیل کرتے ہوئے صدقہ لانے والے کے لیے آپ دعا کرتے تھے۔ حضرت ابو اوفی جب صدقہ لائے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے بھی دعا فرمائی، دعا میں خود کو شریک نہیں کیا بلکہ صرف ابو اوفی کی آل اولاد کے لیے دعا کی ہے۔
(2) ابن ابی اوفی کا نام عبداللہ اور ابو اوفی کا نام علقمہ ہے۔ یہ باپ بیٹا دونوں صحابی ہیں ۔۔۔ رضي اللہ عنهما ۔۔۔