تشریح:
(1) ایک روایت میں اس دعا کا پس منظر بیان ہوا ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کر کے مدینہ طیبہ تشریف لائے تو اس وقت یہ شہر سخت وبائی امراض کی لپیٹ میں تھا۔ یہاں پہنچ کر حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت بلال رضی اللہ عنہا کو بخار ہو گیا۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ تو جذبات سے بے قابو ہو کر سردارانِ قریش کو لعنت کرتے ہوئے کہنے لگے: اے اللہ! ان کا ستیاناس کر انہوں نے ہمیں ہماری سرزمین سے وبائی خطے کی طرف آنے پر مجبور کر دیا۔ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مذکورہ دعا مانگی۔
(2) اس حدیث سے امام بخاری رحمہ اللہ نے عنوان کا پہلا جز ثابت کیا ہے کیونکہ دوسری روایت میں ہے کہ مدینہ ان دنوں وبائی امراض میں گھرا ہوا تھا۔ (صحیح البخاري، فضائل المدینة، حدیث: 1889)