قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ التَّعَوُّذِ مِنْ فِتْنَةِ الفَقْرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

6434 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ وَعَذَابِ النَّارِ، وَفِتْنَةِ القَبْرِ وَعَذَابِ القَبْرِ، وَشَرِّ فِتْنَةِ الغِنَى وَشَرِّ فِتْنَةِ الفَقْرِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ قَلْبِي بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالبَرَدِ، وَنَقِّ قَلْبِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَبَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ المَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الكَسَلِ، وَالمَأْثَمِ وَالمَغْرَمِ»

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: محتاجی کے فتنہ سے پناہ مانگنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6434.   سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ دعا کیا کرتے تھے۔ اے اللہ! میں دوزخ کے فتنے اور دوزخ کے عذاب سے، فتنہ قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ (اسی طرح) تونگری کی بری آزمائش اور محتاجی کی بری آزمائش، نیز مسیح دجال کی بری آزمائش سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ ”اے اللہ! میرے دل کو برف اور اولے کے پانی سے دھو دے۔ اور میرے دل کو گناہوں سے صاف کر دے جیسے تو سفید کپڑے کو میل کچیل سے صاف کرتا ہے میرے اور میری خطاؤں کے درمیان اتنی دوری کر دے جتنی دوری تو نے مشرق اور مغرب میں رکھی ہے۔ اے اللہ! میں سستی، گناہ اور قرض سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔“