قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بابُ مَنْ جَلَسَ فِي المَسْجِدِ يَنْتَظِرُ الصَّلاَةَ وَفَضْلِ المَسَاجِدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

661. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ هَلِ اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا؟ فَقَالَ: نَعَمْ أَخَّرَ لَيْلَةً صَلاَةَ العِشَاءِ إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ بَعْدَ مَا صَلَّى، فَقَالَ: «صَلَّى النَّاسُ وَرَقَدُوا وَلَمْ تَزَالُوا فِي صَلاَةٍ مُنْذُ انْتَظَرْتُمُوهَا» قَالَ: فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ خَاتَمِهِ

مترجم:

661.

حضرت انس ؓ سے سوال کیا گیا: کیا رسول اللہ ﷺ نے انگوٹھی بنوائی تھی؟ انہوں نے فرمایا: ہاں! ایک دن آپ ﷺ نے نماز عشاء کو آدھی رات تک مؤخر فرمایا، نماز سے فراغت کے بعد اپنے چہرہ انور سے ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’لوگ تو نماز پڑھ کر سو گئے اور تم نے جب نماز کا انتظار کیا تو گویا تم نماز ہی کی حالت میں رہے۔‘‘ حضرت انس ؓ نے فرمایا: گویا میں اب بھی اس انگوٹھی کی چمک دیکھ رہا ہوں جو آپ نے پہن رکھی تھی۔