تشریح:
اس حدیث میں ’’اجازت کے بغیر‘‘ کے الفاظ محض اتفاقی ہیں۔ اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ اگر آقا اپنے غلام کو کسی دوسرے کی طرف نسبت کرنے کی اجازت دے دے تو ایسا کرنا جائز ہے اگر چہ حضرت عطاء بن ابی رباح نے اسے جائز قرار دیا ہے ہے لیکن ایسا کرنا شارع کی منشا کے خلاف ہے جیسا کہ قرآن میں ہے کہ مفلسی کے ڈر سے اپنی اولاد کو قتل نہ کرو،(الأنعام6: 151) اس کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ اگر مفلسی کا اندیشہ نہ ہوتو پھر اولاد کا قتل کرنا جائز ہے۔ اس کی اجازت سے دوسروں کی مدد تو کی جا سکتی ہے لیکن اپنا حق وراثت منتقل نہیں کیا جا سکتا ہے جس کی وضاحت آئندہ حدیث میں بیان کی گئی ہے۔ واللہ أعلم. (فتح الباري:52/12)