قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ (بَابُ إِذَا قَالَ عِنْدَ قَوْمٍ شَيْئًا، ثُمَّ خَرَجَ فَقَالَ بِخِلاَفِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

7113. حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ وَاصِلٍ الْأَحْدَبِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ قَالَ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ الْيَوْمَ شَرٌّ مِنْهُمْ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانُوا يَوْمَئِذٍ يُسِرُّونَ وَالْيَوْمَ يَجْهَرُونَ

صحیح بخاری:

کتاب: فتنوں کے بیان میں

تمہید کتاب (

باب:کوئی شخص لوگوں کے سامنے ایک بات کہے پھر اس کے پاس سے نکل کر دوسری بات کہنے لگے 

)
تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7113.

سیدنا حذیفہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: آج کل کے منافق رسول اللہ ﷺ کے دور کے منافقین سے زیادہ بد تر ہیں۔ وہ اپنی شرارتوں کو چھپا کر عمل میں لاتے تھے اور یہ لوگ اعلانیہ ان کا ارتکاب کرتے ہیں-