قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ كِتَابِ الحَاكِمِ إِلَى عُمَّالِهِ وَالقَاضِي إِلَى أُمَنَائِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

7192. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي لَيْلَى ح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ أَبِي لَيْلَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْلٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ هُوَ وَرِجَالٌ مِنْ كُبَرَاءِ قَوْمِهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ وَمُحَيِّصَةَ خَرَجَا إِلَى خَيْبَرَ مِنْ جَهْدٍ أَصَابَهُمْ فَأُخْبِرَ مُحَيِّصَةُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ قُتِلَ وَطُرِحَ فِي فَقِيرٍ أَوْ عَيْنٍ فَأَتَى يَهُودَ فَقَالَ أَنْتُمْ وَاللَّهِ قَتَلْتُمُوهُ قَالُوا مَا قَتَلْنَاهُ وَاللَّهِ ثُمَّ أَقْبَلَ حَتَّى قَدِمَ عَلَى قَوْمِهِ فَذَكَرَ لَهُمْ وَأَقْبَلَ هُوَ وَأَخُوهُ حُوَيِّصَةُ وَهُوَ أَكْبَرُ مِنْهُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ فَذَهَبَ لِيَتَكَلَّمَ وَهُوَ الَّذِي كَانَ بِخَيْبَرَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمُحَيِّصَةَ كَبِّرْ كَبِّرْ يُرِيدُ السِّنَّ فَتَكَلَّمَ حُوَيِّصَةُ ثُمَّ تَكَلَّمَ مُحَيِّصَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِمَّا أَنْ يَدُوا صَاحِبَكُمْ وَإِمَّا أَنْ يُؤْذِنُوا بِحَرْبٍ فَكَتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِمْ بِهِ فَكُتِبَ مَا قَتَلْنَاهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحُوَيِّصَةَ وَمُحَيِّصَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ أَتَحْلِفُونَ وَتَسْتَحِقُّونَ دَمَ صَاحِبِكُمْ قَالُوا لَا قَالَ أَفَتَحْلِفُ لَكُمْ يَهُودُ قَالُوا لَيْسُوا بِمُسْلِمِينَ فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ مِائَةَ نَاقَةٍ حَتَّى أُدْخِلَتْ الدَّارَ قَالَ سَهْلٌ فَرَكَضَتْنِي مِنْهَا نَاقَةٌ

مترجم:

7192.

سیدنا سہل بن ابی حثمہ ؓ اور ان کی قوم کے بڑے بڑے فضلاء سے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ ؓ خیبر کی طرف گئے کیونکہ وہ ن دونں تنگ دستی میں مبتلا تھے۔ محیصہ ؓ کو بتایا گیا کہ عبداللہ کو قتل کر کے گڑھے یا پانی کے چشمے میں پھینک دیا گیا ہے۔ وہ یہودیوں کے پاس گئے اور کہا: اللہ کی قسم! تم نے عبداللہ کو قتل کیا ہے انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! ہم نے اسے قتل نہیں کیا۔ پھر وہ واپس اپنی قوم کے پاس آئے اور ان سے اس بات کا ذکر کیا۔ اس کے بعد وہ، ان کے بڑے بھائی حویصہ اور عبدالرحمن بن سہل آئے۔ محیصہ نے بات کرنا چاہی کیونکہ وہی خیبر میں موجود تھے تو نبی ﷺ نے ان سے فرمایا: ”بڑے کو آگے کرو۔“ یعنی جو عمر میں تم سے بڑا ہے، چنانچہ حویصہ نے بات کا آغاز کیا، پھر محیصہ نے بھی گفتگو کی۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے یہودیوں کے متعلق فرمایا: وہ تمہارے ساتھی کی دیت ادا کریں یا لڑائی کے لیے تیار ہوجائیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے ان کی طرف اس مضمون کا خط بھیجا تو انہوں نے جواب میں یہ لکھا: ہم نے اسے قتل نہیں کیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے حویصہ، محیصہ اور عبدالرحمن‬ ؓ س‬ے فرمایا: کیا تم قسمیں اٹھاتے ہوتا کہ تم اپنے ساتھی کی دیت کے حق دار بن سکو؟ انہوں نے کہا: ہم قسم نہیں اٹھائیں گے۔ آپ نے فرمایا: ”کیا آپ لوگوں کے لیے یہودی قسم اٹھائیں؟“ انہوں نے کہا: وہ تو مسلمان نہیں۔تب رسول اللہ ﷺ نے اپنی طرف سے سو اونٹ بطور دیت ادا کر دیے، چنانچہ ان کو حویلی میں داخل کر دیا گیا ۔سہل ؓ نےکہا: ان میں سے ایک اونٹنی نے مجھے لات ماری تھی۔