تشریح:
1۔یہ حدیث اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت برحق تھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم تھا کہ آپ کے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلیفہ ہوں گے، لیکن اس حدیث میں صراحت نہیں بلکہ واضح اشارہ ہے۔ (فتح الباري: 407/13) ایک روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک دیہاتی نے بیعت کی اور اس نے پوچھا: اگر آپ کی وفات ہوجائے تو میں کس کے پاس آؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ابوبکرکے پاس آنا۔‘‘ اس نے پوچھا: اگر وہ بھی فوت ہوجائیں تو؟ آپ نے فرمایا: ’‘پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس چلے آنا۔‘‘ اس سے بھی ترتیب خلافت معلوم ہوتی ہے۔ (فتح الباري: 31/7)