تشریح:
1۔ اس حدیث میں صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کی تقوی شعاری اور ایمانداری ملاحظہ کی جا سکتی ہے کہ انھوں نےایک آدمی کی خبر پر شراب نوشی ترک کردی اور شراب کے مٹکے توڑ ڈالے چنانچہ ایک روایت میں ہے۔ ’’انھوں نے اس آدمی سے کچھ نہ پوچھا اور نہ اس سے کوئی بحث و تکرارہی کی۔‘‘ (صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 461)
2۔اس سے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے طرز عمل کا بھی پتا چلتا ہے کہ ان کے ہاں خبر واحد حجت اور قابل عمل تھی۔ جو لوگ اس کی حجیت سے انکار کرتے ہیں وہ گویا صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے طرز عمل کے منکر ہیں نیز یہ خبر واحد خواہ عقیدے سے متعلق ہو یا عمل و کردار سے اس قسم کی تفریق کے بغیر اس پر عمل کرنا واجب ہے۔ یہ تفریق بہت بعد کی پیداکردہ ہے۔ واللہ المستعان۔