تشریح:
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچوں کو رنگ مختلف ہونے پر قیاس کیا ہے اور اس میں قیاس صحیح کی شرائط کا بھی پتاچلتا ہے کیونکہ اصل، یعنی اونٹوں کا رنگ مختلف ہونا واضح اور بین ہے۔ جس کااعرابی نے انکار نہیں کیا اور اس کی علت بھی نمایاں ہے جس کی خود اعرابی نے نشاندہی کی ہے۔ اس کا مقصود بھی اعرابی کو مطمئن کرنا تھا۔ اس کی فرع بچوں کی رنگت ہے اور حکم اس رنگت کا مختلف ہونا ہے۔ اس کے علاوہ قرآن وحدیث سے حجیت قیاس پر متعدد مثالیں پیش کی جاسکتی ہیں۔ واللہ أعلم۔