قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَمَا كُنْتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَنْ يَشْهَدَ عَلَيْكُمْ سَمْعُكُمْ وَلاَ أَبْصَارُكُمْ وَلاَ جُلُودُكُمْ، وَلَكِنْ ظَنَنْتُمْ أَنَّ اللَّهَ لاَ يَعْلَمُ كَثِيرًا مِمَّا تَعْمَلُونَ} [فصلت: 22])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

7521. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اجْتَمَعَ عِنْدَ الْبَيْتِ ثَقَفِيَّانِ وَقُرَشِيٌّ أَوْ قُرَشِيَّانِ وَثَقَفِيٌّ كَثِيرَةٌ شَحْمُ بُطُونِهِمْ قَلِيلَةٌ فِقْهُ قُلُوبِهِمْ فَقَالَ أَحَدُهُمْ أَتَرَوْنَ أَنَّ اللَّهَ يَسْمَعُ مَا نَقُولُ قَالَ الْآخَرُ يَسْمَعُ إِنْ جَهَرْنَا وَلَا يَسْمَعُ إِنْ أَخْفَيْنَا وَقَالَ الْآخَرُ إِنْ كَانَ يَسْمَعُ إِذَا جَهَرْنَا فَإِنَّهُ يَسْمَعُ إِذَا أَخْفَيْنَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى وَمَا كُنْتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَنْ يَشْهَدَ عَلَيْكُمْ سَمْعُكُمْ وَلَا أَبْصَارُكُمْ وَلَا جُلُودُكُمْ الْآيَةَ

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

تمہید کتاب (باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ حم سجدہ ) میں فرمان کہ’’ تم جو دنیا میں چھپ کر گناہ کرتے تھے تو اس ڈر سے نہیں کہ تمہارے کان اور تمہاری آنکھیں اور تمہارے چمڑے تمہارے خلاف قیامت کے دن گواہی دیں گے ( تم قیامت کے قائل ہی نہ تھے ) تم سمجھتے رہے کہ اللہ کو ہمارے بہت سارے کاموں کی خبر تک نہیں ہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7521.

سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا:ایک دفعہ حرم کعبہ میں دو ثقفی اور ایک قریشی اور ایک ثقفی یا دو قریشی اور ایک ثقفی اکھٹے ہوئے۔ یہ تینوں خوب موٹے تازے تھے۔ ان کی توندیں نکلی ہوئی تھیں مگر ان کے دل سمجھ بوجھ سے کورے تھے۔ ان میں سے ایک نے کہا: تمہارا کیا خیال ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری باتیں سن سکتا ہے؟ دوسرا بولا: ہاں، اگر ہم اونچی آواز سے باتیں کریں تب تو سن لیتا ہے اور اگر آہستہ آواز سے بات کریں تو پھر نہیں سنتا۔ تیسرا کہنے لگا: اور وہ اونچی آواز سے سن لیتا ہے تو آہستہ آواز والی بات بھی سن سکتا ہے۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ’’تم جو دنیا میں چھپ کر گناہ کرتے تھے تو اس بات سے نہیں ڈرتے تھے کہ تمہارے کان تمہاری آنکھیں اور تمہاری جلدیں تمہارے خلاف قیامت کے دن گواہی دیں گے۔‘‘