تشریح:
(1) ہر رکعت میں چار تکبیرات انتقال ہوتی ہیں: رکوع کو جاتے وقت، سجدہ کو جاتے وقت، سجدے سے اٹھتے ہوئے پھر دوسرے سجدے کو جاتے وقت اور پانچویں دوسرے سجدے سے اٹھتے وقت، چار رکعت میں بیس، اس طرح تکبیر تحریمہ اور دو رکعتوں سے فراغت کے بعد تیسری رکعت کے لیے اٹھتے وقت اس طرح چار رکعت میں بائیس تکبیرات ہیں۔ تین رکعات والی نماز مغرب میں سترہ اور دو رکعت نماز فجر میں گیارہ۔ پانچوں وقت کی فرض نمازوں میں کل چورانوے تکبیرات ہوتی ہیں۔ حضرت عکرمہ نے چونکہ ایک سنت ثابتہ کو غیر سنت خیال کیا، اس لیے حضرت ابن عباس ؓ نے ان کا سخت الفاظ میں نوٹس لیا۔
(2) امام بخاری ؒ نے حدیث کے آخر میں موسیٰ بن اسماعیل کے حوالے سے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ حضرت قتادہ نے حضرت عکرمہ سے واقعی حدیث کو سنا ہے۔ یہ اس لیے اہتمام کے ساتھ بیان کیا تاکہ تدلیسِ قتادہ کا شبہ باقی نہ رہے۔