تشریح:
(1) بعض اہل کوفہ کے نزدیک اذان کے وقت خطیب کا منبر پر بیٹھنا غیر مشروع ہے جبکہ امام مالک، شافعی اور جمہور فقہاء رحمہم اللہ نے اسے سنت قرار دیا ہے۔ امام بخاری ؒ نے بھی ان حضرات کی تائید میں یہ عنوان قائم کیا ہے۔ (فتح الباري:510/2)
(2) اس میں اختلاف ہے کہ اذان کے وقت منبر پر بیٹھنا استراحت کے لیے ہے یا اذان کو اطمینان و سکون سے سننے کے لیے ہے۔ جو حضرات اسے استراحت کے لیے قرار دیتے ہیں ان کے نزدیک جمعہ و عیدین میں کوئی فرق نہیں اور جن کے نزدیک یہ بیٹھنا استماع اذان کے لیے ہے ان کا کہنا ہے کہ جمعہ میں بیٹھنا مشروع ہے اور عیدین میں بیٹھنا درست نہیں کیونکہ وہاں تو اذان نہیں ہوتی۔
(3) علامہ عینی ؒ نے لکھا کہ امام بخاری ؒ کو بایں الفاظ عنوان قائم کرنا چاہیے تھا: ’’جب امام منبر پر بیٹھے تو اس وقت اذان دینے کا بیان‘‘ کیونکہ حدیث سے یہی ثابت ہو رہا ہے۔ (عمدۃ القاري:76/2) لیکن امام بخاری ؒ کے عنوان میں زیادہ وزن ہے جیسا کہ ہم نے اس کی وضاحت کی ہے۔