تشریح:
امام بخاری ؒ نے کتاب الأذان کے آغاز میں ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا تھا: ’’اذان اور تکبیر کے درمیان کتنا فاصلہ ہونا چاہیے؟‘‘ وہاں آپ نے امام ترمذی ؒ کی بیان کردہ ایک روایت کی تائید کی تھی کہ اذان اور تکبیر کے درمیان اتنا توقف ہونا چاہیے کہ کھانے والا اپنے کھانے سے فارغ ہو جائے اور ضرورت مند اپنی حاجت پوری کرے۔ مذکورہ عنوان قائم کر کے امام بخاری ؒ اسے سابقہ عنوان سے مستثنیٰ کرنا چاہتے ہیں کہ اذان خطبہ اور خطبہ میں کوئی فصل نہیں ہونا چاہیے، نیز خطبہ نماز جمعہ کا ایک حصہ ہے، یعنی جمعہ کی اذان دوسری نمازوں کے خلاف طریقے پر مشروع ہوتی ہے۔ دوسری نمازوں کے لیے اذان اور نماز کے درمیان کچھ وقفہ ہوتا ہے لیکن جمعہ کی اذان خطبے سے متصل ہونی چاہیے۔ واللہ أعلم۔