Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: The conversion of Abu Bakr رضي الله عنه to Islam)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3857.
حضرت عمار بن یاسر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا جبکہ آپ کے ہمراہ صرف پانچ غلام، دو عورتیں اور ابوبکر ؓ تھے۔
تشریح:
1۔ سب سے پہلے رسول اللہ ﷺ کے ہاتھ پر ایمان لانے والے پانچ غلام: حضرت بلال ؓ، حضرت زید ؓ، حضرت عامر ؓ، حضرت ابوفکیہ ؓ اور حضرت عبید ؓ ہیں۔ اور دوعورتیں حضرت خدیجہ ؓ اور حضرت ام ایمن ؓ یا حضرت سمیہ ؓ ہیں۔ 2۔ یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ سب سے پہلے مسلمان ہوئے کیونکہ حضرت عمار ؓ بیان کرتے ہیں کہ آدمیوں میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ صرف ابوبکر ؓ تھے اور حضرت بلال ؓ کو بھی آپ ہی نے خرید کر آزاد کیا تھا تاکہ انھیں مشرکین کی تکالیف سے چھٹکارا ملے جوانھیں اسلام کی وجہ سے دی جاتی تھیں۔ (فتح الباري:214/7)
قبل ازیں حدیث میں بیان ہواہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع کیا اور سورہ مومن کی آیت تلاوت فرمائی، اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ سب سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے،چنانچہ اس عنوان کے تحت آپ کے سبقتِ اسلام کو ثابت کرنا مقصود ہے۔( فتح الباری 214/7۔)
حضرت عمار بن یاسر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا جبکہ آپ کے ہمراہ صرف پانچ غلام، دو عورتیں اور ابوبکر ؓ تھے۔
حدیث حاشیہ:
1۔ سب سے پہلے رسول اللہ ﷺ کے ہاتھ پر ایمان لانے والے پانچ غلام: حضرت بلال ؓ، حضرت زید ؓ، حضرت عامر ؓ، حضرت ابوفکیہ ؓ اور حضرت عبید ؓ ہیں۔ اور دوعورتیں حضرت خدیجہ ؓ اور حضرت ام ایمن ؓ یا حضرت سمیہ ؓ ہیں۔ 2۔ یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ سب سے پہلے مسلمان ہوئے کیونکہ حضرت عمار ؓ بیان کرتے ہیں کہ آدمیوں میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ صرف ابوبکر ؓ تھے اور حضرت بلال ؓ کو بھی آپ ہی نے خرید کر آزاد کیا تھا تاکہ انھیں مشرکین کی تکالیف سے چھٹکارا ملے جوانھیں اسلام کی وجہ سے دی جاتی تھیں۔ (فتح الباري:214/7)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے عبد اللہ بن حماد آملی نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے یحییٰ بن معین نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل بن مجالد نے بیان کیا، ان سے بیان نے، ان سے وبرہ نے ان سے ہمام بن حارث نے بیان کیا کہ عمار بن یاسر ؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس حالت میں بھی دیکھا ہے جب آنحضرت ﷺ کے ساتھ پانچ غلام، دو عورتوں اور ابو بکر صدیق ؓ کے سوا اور کوئی (مسلمان) نہیں تھا۔
حدیث حاشیہ:
حضرت ابو بکر صدیق ؓ واقعہ اصحاب الفیل سے دو سال قبل مکہ میں پیدا ہوئے اور جمادی الآ خر13ھ میں بعمر 63سال انتقال فرمایا۔ مدت خلافت دو سال چار ماہ ہے۔ پانچ غلام حضرت بلال، حضرت زید، حضرت عامر اورابو فکیہ اور عبید تھے اور دو عورتیں حضرت خدیجہ اور ام ایمن یا سمیہ ؓ۔ حضرت ابو بکر کوصدیق اس لئے کہا گیا کہ انہوں نے جاہلیت کے زمانے میں بھی نہ کبھی جھوٹ بولا نہ بت پرستی کی۔ قاضی ابو الحسین نے اپنی سند سے روایت کیا ہے کہ ان کے باپ ابو قحا فہ ایک روز ان کو بت خانے میں لے گئے اور کہنے لگے کہ بت کو سجدہ کرلو۔ وہ کہہ کر چلے گئے۔ حضرت ابو بکر فرماتے ہیں کہ میں ایک بت کے پاس گیا اور اس سے میں نے کہا کہ میں بھوکا ہوں مجھ کو کھانا دے۔ اس نے کچھ جواب نہ دیا۔ پھر میں نے کہا کہ میں ننگا ہوں، مجھ کو کپڑ ا پہنادے۔ اس بت نے پھر بھی کچھ جواب نہ دیا۔ آخر میں نے ایک پتھر اٹھا یا اور کہا کہ اگر تو خدا ہے تو اپنے آ پ کو مجھ سے بچا۔ یہ کہہ کر میں نے وہ پتھر اس پر مارا اور میں وہیں سوگیا۔ اتنے مین میرے باپ آ گئے اور کہنے لگے بیٹا یہ کیا کرتے ہو؟ میں نے کہا جو کچھ دیکھ رہے ہو۔ و ہ مجھ کو میری والدہ کے پاس لائے اور ان سے سارا حال بیان کیا۔ انہوں نے کہا میرے بیٹے سے کچھ مت بول اللہ تعالیٰ نے اس کی وجہ سے مجھ سے بات کی جب یہ پیٹ میں تھا اور مجھ کو درد ہونے لگا تو میں نے ایک ہاتف سے سنا کہ اللہ کی بندی خوش ہو جا۔ تجھ کو ایک آزاد لڑکا ملے گا جس کانام آسمان میں صدیق ہے وہ حضرت محمد ﷺ کا صاحب اور رفیق ہوگا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Ammar bin Yasir (RA): I saw Allah's Apostle (ﷺ) , and the only converts (to Islam) with him, were five slaves, two women and Abu Bakr.