قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ المُثْلَةِ وَالمَصْبُورَةِ وَالمُجَثَّمَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5514 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ، أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، وَغُلاَمٌ مِنْ بَنِي يَحْيَى رَابِطٌ دَجَاجَةً يَرْمِيهَا، فَمَشَى إِلَيْهَا ابْنُ عُمَرَ حَتَّى حَلَّهَا، ثُمَّ أَقْبَلَ بِهَا وَبِالْغُلاَمِ مَعَهُ فَقَالَ: ازْجُرُوا غُلاَمَكُمْ عَنْ أَنْ يَصْبِرَ هَذَا الطَّيْرَ لِلْقَتْلِ، فَإِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «نَهَى أَنْ تُصْبَرَ بَهِيمَةٌ أَوْ غَيْرُهَا لِلْقَتْلِ»

صحیح بخاری:

کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: زندہ جانور کے پاؤں وغیرہ کاٹنا یا اسے بند کر کے تیر مارنا یا باندھ کر اسے تیروں کا نشانہ بنا نا جائز نہیں ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

5514.   سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ وہ ایک مرتبہ یحییٰ بن سعید کے پاس گئے جبکہ یحییٰ کے بیٹوں میں سے ایک بیٹا مرغی کو باندھ کر اپنے تیر سے نشانہ بازی کر رہا تھا۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ مرغی کے پاس گئے اور اسے کھول دیا، پھر اپنے ساتھ مرغی اور لڑکا دوںوں کو لائے اور یحییٰ سے کہا: اپنے لڑکے منع کرو وہ اس جانور کو باندھ کر نہ مارے کیونکہ میں نے نبی ﷺ سے سنا ہے آپ نے کسی بھی جانور وغیرہ کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا ہے۔