قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ الحَيَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

6118 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَجُلٍ، وَهُوَ يُعَاتِبُ أَخَاهُ فِي الحَيَاءِ، يَقُولُ: إِنَّكَ لَتَسْتَحْيِي، حَتَّى كَأَنَّهُ يَقُولُ: قَدْ أَضَرَّ بِكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعْهُ، فَإِنَّ الحَيَاءَ مِنَ الإِيمَانِ»

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: حیا اور شرم کا بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6118.   حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک شخص کے پاس سے گزرے جو اپنے بھائی پر حیا کی وجہ سے ناراض ہو رہا تھا اور اسے کہہ رہا تھا تو حیا کرتا ہے اور حیا تجھے نقصان پہنچائے گی۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے فرمایا: ”اسے چھوڑ دو کیونکہ حیا ایمان کا حصہ ہے۔“