قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ {أَمْ كُنْتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ المَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ} [البقرة: 133] الآيَةَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3194. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، سَمِعَ المُعْتَمِرَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَنْ أَكْرَمُ النَّاسِ؟ قَالَ «أَكْرَمُهُمْ أَتْقَاهُمْ» قَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَأَكْرَمُ النَّاسِ يُوسُفُ نَبِيُّ اللَّهِ، ابْنُ نَبِيِّ اللَّهِ، ابْنِ نَبِيِّ اللَّهِ، ابْنِ خَلِيلِ اللَّهِ» قَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَعَنْ مَعَادِنِ العَرَبِ تَسْأَلُونِي» قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: «فَخِيَارُكُمْ فِي الجَاهِلِيَّةِ خِيَارُكُمْ فِي الإِسْلاَمِ إِذَا فَقُهُوا»

مترجم:

3194.

حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ سے عرض کیا گیا: لوگوں میں سے سب سے زیادہ مکرم کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ان میں زیادہ معزز و محترم وہ ہے جو اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے والا ہو۔‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! ہم آپ سے یہ نہیں پوچھتے۔ آپ نے فرمایا: ’’لوگوں میں سب سے زیادہ مکرم یوسف بن نبی اللہ بن نبی اللہ بن نبی اللہ بن خلیل اللہ ہیں۔‘‘ لوگوں نے کہا: ہم آپ سے اس کے متعلق بھی نہیں پوچھ رہے۔ (ہمارا مقصد یہ بھی نہیں۔) تو آپ نے فرمایا: ’’تم خاندان عرب کے متعلق پوچھ رہے ہو؟‘‘ انھوں نے کہا: جی ہاں، تو آپ نے فرمایا: ’’تم میں سے جو جاہلیت میں اچھے تھے وہ اسلام میں بھی اچھے ہیں بشرطیکہ وہ دین میں فقاہت حاصل کریں۔‘‘