تشریح:
اس حدیث کی سند میں راوی بکر بن عبداللہ مزنی نے اپنے استاذ حضرت حسن بصری بیان کیے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ روایت انھوں نے خود ابن مغیرہ سے نہیں سنی، اس لیے وضاحت کر دی کہ میں نے پہلے یہ روایت حضرت حسن بصری کے واسطے سے سنی تھی، پھر براہ راست ابن مغیرہ سے بھی سنی، اس لیے دونوں طرح بیان کر دی۔ قربان جائیں محدثین کی اس دیانت اور امانت پر۔ رحمھم اللہ رحمة واسعة۔