تشریح:
(1) ’’جوتوں میں وضو‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ اگر جوتے پہنے ہوئے ہوں اور وہ بند نہ ہوں بلکہ چپل نما ہوں جن میں وضو کیا جا سکتا ہو تو پاؤں کو دھونا ضروری ہے۔
(2) [النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ] سے مراد صاف چمڑے کے جوتے ہیں۔ چمڑے کو دبغت دے کر (رنگ کر) بالوں سے مکمل صاف کر لیا جاتا ہے، اس طرح چمڑا صاف ہونے کے ساتھ ساتھ نرم بھی ہو جاتا ہے۔ یہ جوتے خوب صورت اور آرام دہ ہوتے ہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين، وأحد إسنادي البخاري إسناد
المصنف) .
إسناده: حدثنا القعنبي عن مالك عن سعيد بن أبي سعيد المقبري عن عبَيْد
ابن جريج.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي.
والحديث أخرجه البيهقي (5/37) من طريق المصنف وغيره عن القعنبي.
وعنه: أخرجه البخاري (10/253) .
وأخرجه هو (1/215) ، ومسلم (4/9) ، وأحمد (2/66 و 110) من طرق
أخرى عن مالك، وهذا في "الموطأ" (1/308) .