قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابٌ نَوْعٌ آخَرُ مِنْ الذِّكْرِ بَعْدَ التَّسْلِيمِ)

حکم : صحیح 

1344. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ الصَّاغَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْخُزَاعِيُّ مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ وَكَانَ مِنْ الْخَائِفِينَ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي عِمْرَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا جَلَسَ مَجْلِسًا أَوْ صَلَّى تَكَلَّمَ بِكَلِمَاتٍ فَسَأَلَتْهُ عَائِشَةُ عَنْ الْكَلِمَاتِ فَقَالَ إِنْ تَكَلَّمَ بِخَيْرٍ كَانَ طَابِعًا عَلَيْهِنَّ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَإِنْ تَكَلَّمَ بِغَيْرِ ذَلِكَ كَانَ كَفَّارَةً لَهُ سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ

مترجم:

1344.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی مجلس میں بیٹھتے یا نماز سے فارغ ہوتے تو کچھ کلمات پڑھتے۔ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے آپ سے ان کلمات کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”اگر کسی شخص نے (اس مجلس میں) اچھی باتیں کی ہوں گی تو یہ کلمات قیامت تک کے لیے ان باتوں کے لیے مہر بن جائیں گے اور اگر اس نے اور قسم کی (غلط یا فضول) باتیں کی ہوں گی تو یہ اس کے لیے کفارہ (گناہ مٹانے والے) بن جائیں گے۔ (اوروہ کلمات یہ ہیںJ [سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ] ”اے اللہ! تو ہر قسم کے نقص و عیب سے پاک ہے اور تمام تعریفوں اور خوبیوں والا ہے۔ میں تجھ سے معافی طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں۔“ (یعنی ہر قسم کی غلطی سے توبہ کرتا ہوں۔)