قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ عَدَدِ التَّسْبِيحِ بَعْدَ التَّسْلِيمِ)

حکم : صحیح 

1348. أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلَّتَانِ لَا يُحْصِيهِمَا رَجُلٌ مُسْلِمٌ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ وَهُمَا يَسِيرٌ وَمَنْ يَعْمَلُ بِهِمَا قَلِيلٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ يُسَبِّحُ أَحَدُكُمْ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ عَشْرًا وَيَحْمَدُ عَشْرًا وَيُكَبِّرُ عَشْرًا فَهِيَ خَمْسُونَ وَمِائَةٌ فِي اللِّسَانِ وَأَلْفٌ وَخَمْسُ مِائَةٍ فِي الْمِيزَانِ وَأَنَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْقِدُهُنَّ بِيَدِهِ وَإِذَا أَوَى أَحَدُكُمْ إِلَى فِرَاشِهِ أَوْ مَضْجَعِهِ سَبَّحَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَحَمِدَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَكَبَّرَ أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ فَهِيَ مِائَةٌ عَلَى اللِّسَانِ وَأَلْفٌ فِي الْمِيزَانِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَيُّكُمْ يَعْمَلُ فِي كُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ أَلْفَيْنِ وَخَمْسَ مِائَةِ سَيِّئَةٍ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَكَيْفَ لَا نُحْصِيهِمَا فَقَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْتِي أَحَدَكُمْ وَهُوَ فِي صَلَاتِهِ فَيَقُولُ اذْكُرْ كَذَا اذْكُرْ كَذَا وَيَأْتِيهِ عِنْدَ مَنَامِهِ فَيُنِيمُهُ

مترجم:

1348.

حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”دو کام ایسے ہیں کہ جو مسلمان بھی ان پر پابندی کرے، وہ جنت میں داخل ہوگا۔ یہ دونوں کام بہت آسان ہیں اور ان پر عمل کرنے والے بہت کم ہیں۔“ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”(وہ دو کام یہ ہیں:) پانچ فرض نمازوں میں سے ہر فرض نماز کے بعد دس دفعہ سبحان اللہ پڑھے۔ دس دفعہ الحمدللہ پڑھے اور دس دفعہ اللہ أکبر پڑھے۔ اس طرح زبان پر (پڑھنے میں) یہ کل ڈیڑھ سو کلمات ہیں مگر میزان میں (ثواب کے لحاظ سے) ڈیڑھ ہزار ہیں۔“ (کیونکہ ہر نیکی کے بدلے میں اللہ تعالیٰ دس گنا جزا دیتا ہے۔) میں نے دیکھا، اللہ کے رسول ﷺ ان کلمات کو ہاتھ سے شمار کرتے تھے۔ (دوسرا کام یہ ہے کہ) ”جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بستر یا چارپائی پر لیٹے تو تینتیس دفعہ سبحان اللہ پڑھے، تینتیس دفعہ الحمدللہ پڑھے اور چونتیس دفعہ اللہ أکبر پڑھے۔ یہ زبان پر (پڑھنے کے لحاظ سے) سو کلمات ہیں اور میزان میں (ثواب کے لحاظ سے) ایک ہزار ہیں۔“ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ”تم میں سے کون ایسا شخص ہے جو ہر دن رات میں دو ہزار پانچ سوگناہ کرتا ہے؟“ پوچھا گیا: اے اللہ کے رسول! ایک آدمی ان دو کاموں کی پابندی کیسے نہیں کرسکتا؟ آپ نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی نماز میں ہوتا ہے تو شیطان اس کے پاس آکر کہتا ہے“ فلاں چیز یاد کر، فلاں چیز یاد کر۔ (اس طرح اس کی توجہ ادھر ادھر ہوجاتی ہے اوروہ نماز کے فوراً بعد اٹھ کر چلا جاتا ہے۔) اسی طرح سوتے وقت بھی شیطان آکر (ادھر ادھرکے خیالات میں پھنسا دیتا ہے اور) اسے سلا دیتا ہے۔ (اسے اس ذکر کی طرف توجہ ہی نہیں ہوتی)۔“