تشریح:
(1) خواب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو لیلۃ القدر معین رات میں بتلائی گئی تھی مگر دوسری روایات کے مطابق بعض لوگوں کے جھگڑے کی وجہ سے آپ کے ذہن سے نکل گئی۔ آپ کو صرف نشانی یاد رہ گئی کہ میں کیچڑ میں سجدہ کر رہا ہوں، لیکن یہ یاد رہے کہ یہ نشانی صرف اس سال کے لیے تھی، نہ کہ ہمیشہ کے لیے کیونکہ آپ نے بعض دوسرے مواقع پر اور نشانیاں بھی بتائی ہیں، نیز یہ رات ہر سال بدلتی رہتی ہے مگر آخری عشرے کی طاق راتوں ہی میں۔
(2) نماز سے فارغ ہونے کے بعد ماتھا وغیرہ پونچھ لینا چاہیے تاکہ سجدے میں اگر کوئی تنکا یا مٹی لگی ہو تو صاف ہو جائے۔ اس طرح ریا کاری کا خطرہ نہیں رہے گا۔ مندرجہ بالا روایات میں تو ابھی آپ نے سلام پھیرا ہی تھا۔