قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ تَرْكِ مَسْحِ الْجَبْهَةِ بَعْدَ التَّسْلِيمِ)

حکم : صحیح 

1356. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا بَكْرٌ وَهُوَ ابْنُ مُضَرَ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجَاوِرُ فِي الْعَشْرِ الَّذِي فِي وَسَطِ الشَّهْرِ فَإِذَا كَانَ مِنْ حِينِ يَمْضِي عِشْرُونَ لَيْلَةً وَيَسْتَقْبِلُ إِحْدَى وَعِشْرِينَ يَرْجِعُ إِلَى مَسْكَنِهِ وَيَرْجِعُ مَنْ كَانَ يُجَاوِرُ مَعَهُ ثُمَّ إِنَّهُ أَقَامَ فِي شَهْرٍ جَاوَرَ فِيهِ تِلْكَ اللَّيْلَةَ الَّتِي كَانَ يَرْجِعُ فِيهَا فَخَطَبَ النَّاسَ فَأَمَرَهُمْ بِمَا شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ قَالَ إِنِّي كُنْتُ أُجَاوِرُ هَذِهِ الْعَشْرَ ثُمَّ بَدَا لِي أَنْ أُجَاوِرَ هَذِهِ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ فَمَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعِي فَلْيَثْبُتْ فِي مُعْتَكَفِهِ وَقَدْ رَأَيْتُ هَذِهِ اللَّيْلَةَ فَأُنْسِيتُهَا فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فِي كُلِّ وَتْرٍ وَقَدْ رَأَيْتُنِي أَسْجُدُ فِي مَاءٍ وَطِينٍ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ مُطِرْنَا لَيْلَةَ إِحْدَى وَعِشْرِينَ فَوَكَفَ الْمَسْجِدُ فِي مُصَلَّى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ وَقَدْ انْصَرَفَ مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ وَوَجْهُهُ مُبْتَلٌّ طِينًا وَمَاءً

مترجم:

1356.

حضرت ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ماہ رمضان المبارک کے درمیان والے دس دنوں میں اعتکاف بیٹھتے تھے۔ پھر جب بیس راتیں گزر جاتیں اور اکیسویں رات آ جاتی تو آپ اور آپ کے ساتھ اعتکاف بیٹھنے والے گھروں کو چلے جاتے۔ پھر ایک سال اس رات بھی اعتکاف میں بیٹھے رہے جس رات آپ گھر کولوٹ جایا کرتے تھے۔ پھر آپ نے لوگوں کو خطبہ دیا اور جو اللہ نے چاہا اس کا انھیں حکم دیا۔ پھر فرمایا: ”میں درمیان والے دس دنوں کا اعتکاف بیٹھا کرتا تھا۔ اب مجھے خیال آیا ہے کہ میں آخری دس دنوں کا بھی اعتکاف بیٹھوں، اس لیے جو شخص میرے ساتھ اعتکاف بیٹھا ہے، وہ اپنی اعتکاف گاہ میں بیٹھا رہے۔ تحقیق میں نے لیل القدر خواب میں دیکھی تھی مگر مجھے وہ بھلوا دی گئی، لہٰذا اس رات کو آخری دس دنوں کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔ میں نےخواب میں دیکھا ہے کہ میں کیچڑ میں سجدہ کر رہا ہوں۔“ حضرت ابوسعید ؓ بیان کرتے ہیں کہ اکیسویں رات ہی ہم پر بارش برسی۔ رسول اللہ ﷺ کی سجدہ گاہ میں مسجد ٹپکنے لگی۔ میں نے دیکھا کہ جب آپ صبح کی نماز سے فارغ ہوکر ہماری طرف مڑے تو آپ کا چہرہ (یعنی ماتھا اور ناک کا کنارہ) کیچڑ سے تر تھا۔