تشریح:
تین دفعہ دھونے سے میل کچیل دور ہو جاتا ہے، بشرطیکہ اچھی طرح دھوئے، لہٰذا اس سے زائد دھونے سے کوئی فائدہ نہ ہوگا بلکہ پانی ضائع ہوگا۔ اسراف کی عادت پڑے گی اور طبیعت وہمی ہو جائے گی، البتہ اگر اعضائے وضو میں سے کوئی عضو زیادہ غبار آلود ہو یا نجاست اور غلاظت لگ گئی ہو تو چاہیے کہ وضو سے قبل ہی اسے زائل کر لیا جائے اور اچھی طرح دھو لیا جائے تاکہ وضو شروع کرنے کے بعد انسان کسی طرح بھی مذکورہ وعید کا مرتکب نہ ہو۔