قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ ذِكْرِ صَلَاةِ نَبِيِّ اللَّهِ دَاوُدَؑ بِاللَّيْلِ)

حکم : صحیح 

1630. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ صِيَامُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَأَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَى اللَّهِ صَلَاةُ دَاوُدَ كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيَقُومُ ثُلُثَهُ وَيَنَامُ سُدُسَهُ

مترجم:

1630.

حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ عزوجل کو سب سے پیارا روزہ داود ؑ کا روزہ ہے۔ وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن چھوڑتے تھے۔ اور اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب نماز داود ؑ کی نماز ہے۔ وہ نصف رات سوتے تھے، تہائی رات نماز پڑھتے تھے اور پھر رات کا چھٹا حصہ سوتے تھے۔“