قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ وَقْتِ الْوِتْرِ)

حکم : صحیح 

1680. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ كَانَ يَنَامُ أَوَّلَ اللَّيْلِ ثُمَّ يَقُومُ فَإِذَا كَانَ مِنْ السَّحَرِ أَوْتَرَ ثُمَّ أَتَى فِرَاشَهُ فَإِذَا كَانَ لَهُ حَاجَةٌ أَلَمَّ بِأَهْلِهِ فَإِذَا سَمِعَ الْأَذَانَ وَثَبَ فَإِنْ كَانَ جُنُبًا أَفَاضَ عَلَيْهِ مِنْ الْمَاءِ وَإِلَّا تَوَضَّأَ ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ

مترجم:

1680.

حضرت اسود بن یزید سے منقول ہے کہ میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے رسول اللہ ﷺ کی (رات کی ) نماز کے متعلق پوچھا تو انھوں نے فرمایا: آپ شروع رات (یعنی نماز عشاء کے بعد) سوجاتے تھے، پھر جاگتے (اور نماز پڑھتے)، پھر صبح قریب ہوتی تو وتر پڑھتے، پھر اپنے بستر پر تشریف لے آتے۔ اگر آپ کو ضرورت محسوس ہوتی تو اپنی بیوی سے جماع کرتے، پھر جب اذان سنتے تو فوراً اٹھ کھڑے ہوتے۔ اگر جنبی ہوتے تو غسل فرماتے وگرنہ وضو کرتے۔ (سنتیں پڑھتے) اور نماز کے لیے مسجد میں چلے جاتے۔