تشریح:
یہ روایت سندا ضعیف ہے، اس روایت میں عشاء کے بعد دو کی بجائے عصر سے پہلے دو کا ذکر راوی کی غلطی ہے اوروہ فلیح بن سلیمان ہے جو ضعیف ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ نے اسے [لَيْسَ بِالْقَوِيِّ] ”وہ قوی نہیں“ کہا ہے، امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں اسے متابعات میں قبول کیا ہے۔