قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْكَافُورِ فِي غَسْلِ الْمَيِّتِ)

حکم : صحیح (الألباني)

1890. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكِ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ وَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ قَالَ أَوْ قَالَتْ حَفْصَةُ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ سَبْعًا قَالَ وَقَالَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ مَشَطْنَاهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ أَخْبَرَتْنِي حَفْصَةُ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ وَجَعَلْنَا رَأْسَهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: میت کو غسل دیتے وقت کافور لپیٹنا)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

1890.

حضرت ام عطیہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ کی بیٹی کو غسل دے رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا: ”اسے تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا اس سے زائد مرتبہ اگر ضرورت محسوس کرو تو، پانی اور بیری (کے پتوں) سے غسل دینا اور آخری دفعہ کافور یا کچھ کافور ڈال لینا، پھر جب تم فارغ ہو تو مجھے اطلاع کرنا۔“ جب ہم فارغ ہوئیں تو ہم نے آپ کو اطلاع کی۔ آپ نے اپنا تہ بند ہماری طرف پھینکا اور فرمایا: ”اس کو اس میں لپیٹ دینا۔“ (راویٔ حدیث) ایوب بیان کرتے ہیں کہ حفصہ بنت سیرین نے کہا: اسے تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا سات مرتبہ غسل دینا۔ اور ام عطیہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: ہم نے ان کی تین منڈھیاں کنگھی سے بنا دیں۔