تشریح:
(1) آپ کے چچا ابوطالب باوجود آپ کی کوششوں کے اسلام قبول کیے بغیر ہی فوت ہوگئے۔ اس بات کا آپ کو اور حضرت علی کو بہت صدمہ تھا۔ جس کا اظہار مندرجہ بالا الفاظ سے ہو رہا ہے۔ ویسے وہ آپ کا بھرپور ساتھ دیتے رہے اور کفار کے سامنے ڈھال بنے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ بھی ان سے عذاب میں تخفیف فرمائے گا۔
(2) ”دفن کرو“ کافر رشتہ دار کو بھی دفن کیا جائے گا، ،خصوصاً جبکہ وہ والد ہو تو پھر احترام کے ساتھ دفن کرنا ہوگا۔ ﴿وَصَاحِبْهُمَا فِي الدُّنْيَا مَعْرُوفًا﴾ (لقمان: ۱۵:۳۱) البتہ مسنون تکفین و تدفین صرف مسلمان کے لیے ہوگی، نیز کافر کی قبر مسلمانوں کی قبروں سے الگ جگہ ہونی چاہیے۔